Urdu Deccan

Thursday, January 27, 2022

صبا تابش

 یوم پیدائش 25 جنوری


کوئی چراغ کوئی دل ہے کوئی پتھر ہے

ہر ایک چیز کی اوقات مجھ کو ازبر ہے


بعید کیا کہ پرستار ہوں سب اہل جہاں

ہماری آنکھ میں دیدہ دلی کا منظر ہے


انہیں درختوں سے ملتی ہے امن کی تسکین

شجر کی شاخ پہ کچھ فاختاؤں کا گھر ہے


سکون دور ہے اسکی مہک نہیں آتی

'سفر ہمارا ابھی گیلی رہگزر پر ہے'


خدا کرے مری قربت سے آشنا ہی نہ ہو

جو شخص آج مری دسترس سے باہر ہے


خدائے کل نے خدائے وفا کی نوکری دی

سرائے کرب و بلا سر پہ سبز چادر ہے


سبھی کو ظاہری حلیے سے کام ہے تابش

دکھائی پڑتا نہیں ہے جو دل کے اندر ہے


صبا تابش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...