Urdu Deccan

Tuesday, January 18, 2022

ایم نصر اللہ نصر

 یوم پیدائش 01 جنو ری 1957

   

آتشِ غم سے گزر گاہِ نفس جلتی ہے 

قہرِ ظالم سے بھی دیوار قفس جلتی ہے 


ایک سی آگ لگی رہتی ہے دل کے اندر 

خود کی تکمیل میں انساں کی ہوس جلتی ہے 


زندگی سب کی گزر جاتی ہے روتے ہنستے 

زیست کی شمع تو ہر حال میں بس جلتی ہے 


آتشِ عشق بھی کیا چیز ہے اے اہل خرد 

جب یہ لگتی ہے تو پھر برسوں برس جلتی ہے


یوں چراغاں نہیں ہوتا ہے درِ ہستی پر 

روشنی ہوتی ہے جب روحِ مگس جلتی ہے 


دل کی دہلیز پہ اے نصرؔ یہ دستک کیسی 

میرے کانوں میں بھی کیا بانگِ جرس جلتی ہے


ایم نصر اللہ نصر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...