Urdu Deccan

Thursday, February 11, 2021

ریاست علی تاج

 یوم پیدائش 07 فروری 1930


خیال و فکر جہاں زاویے بدلتے ہیں

وہیں سے نت نئے اسلوب چل نکلتے ہیں 


وہ رات کو پئے گل گشت جب نکلتے ہیں

فلک پہ چاند ستاروں کے دل مچلتے ہیں 


مرے کلام میں مفروضہ‌‌ و قیاس نہیں

یہ تجربات ہیں جو شعر بن کے ڈھلتے ہیں 


رخ حیات کو ہر زاویے سے دیکھا ہے

مشاہدات کے قالب میں شعر ڈھلتے ہیں 


قدم قدم پہ حیا سوزیوں کا عالم ہے

سنور سنور کے نگاران شہر چلتے ہیں 


تمہارے غم سے عبارت ہے زندگی میری

تمہارے یاد کے دل میں چراغ چلتے ہیں 


ہیں کامران وہی لوگ آج دنیا میں

جو وقت اور زمانے کے ساتھ چلتے ہیں 


گداز قلب بھی ہوتا ہے کچھ انہیں کو نصیب

جو درد مند ہیں ان کے ہی دل پگھلتے ہیں 


رہ حیات میں ایسا بھی ہے مقام کوئی

جہاں جنون و خرد ساتھ ساتھ چلتے ہیں 


جدا ہے رنگ سخن تاجؔ ہر سخن ور کا

بے اعتبار نظر فکر و فن بدلتے ہیں  


ریاست علی تاج


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...