Urdu Deccan

Friday, February 19, 2021

اعجاز رحمانی

 یوم پیدائش 12 فروری 1940


اسے یہ حق ہے کہ وہ مجھ سے اختلاف کرے

مگر وجود کا میرے بھی اعتراف کرے


اسے تو اپنی بھی صورت نظر نہیں آتی

وہ اپنے شیشۂ دل کی تو گرد صاف کرے


کیا جو اس نے مرے ساتھ نا مناسب تھا

معاف کر دیا میں نے خدا معاف کرے


وہ شخص جو کسی مسجد میں جا نہیں سکتا

تو اپنے گھر میں ہی کچھ روز اعتکاف کرے


وہ آدمی تو نہیں ہے سیاہ پتھر ہے

جو چاہتا ہے کہ دنیا مرا طواف کرے


وہ کوہ کن ہے نہ ہے اس کے ہاتھ میں تیشہ

مگر زبان سے جب چاہے وہ شگاف کرے


میں اس کے سارے نقائص اسے بتا دوں گا

انا کا اپنے بدن سے جدا غلاف کرے


جسے بھی دیکھیے پتھر اٹھائے پھرتا ہے

کوئی تو ہو مری وحشت کا اعتراف کرے


میں اس کی بات کا کیسے یقیں کروں اعجازؔ

جو شخص اپنے اصولوں سے انحراف کرے


اعجاز رحمانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...