Urdu Deccan

Monday, March 1, 2021

انجم خلیق

 یوم پیدائش 26 فروری 1950


بیتے ہوئے لمحات کو پہچان میں رکھنا

مرجھائے ہوئے پھول بھی گلدان میں رکھنا


کیا جانیں سفر خیر سے گزرے کہ نہ گزرے 

تم گھر کا پتہ بھی مرے سامان میں رکھنا


کیا دن تھے مجھے شوق سے مہمان بلانا

اور خود کو مگر خدمت مہمان میں رکھنا


کیا وقت تھا کیا وقت ہے اس سوچ سے حاصل

چھوڑو جو ہوا کیا اسے میزان میں رکھنا


انسان کی نیت کا بھروسہ نہیں کوئی

ملتے ہو تو اس بات کو امکان میں رکھنا


پرسش ہے بہت سخت وہاں فرد عمل کی

کچھ نعت کے اشعار بھی دیوان میں رکھنا


مخلص ہو رہو ٹوکا ہے کس نے تمہیں انجمؔ

رفتار زمانہ بھی مگر دھیان میں رکھنا


انجم خلیق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...