Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

فرحت زاید

 یوم پیدائش 23 مارچ 1960


عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں

اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں


وہ مجھ سے ستاروں کا پتا پوچھ رہا ہے

پتھر کی طرح جس کی انگوٹھی میں جڑی ہوں


الفاظ نہ آواز نہ ہم راز نہ دم ساز

یہ کیسے دوراہے پہ میں خاموش کھڑی ہوں


اس دشت بلا میں نہ سمجھ خود کو اکیلا

میں چوب کی صورت ترے خیمے میں گڑی ہوں


پھولوں پہ برستی ہوں کبھی صورت شبنم

بدلی ہوئی رت میں کبھی ساون کی جھڑی ہوں


فرحت زاہد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...