Urdu Deccan

Wednesday, March 31, 2021

مسعود بیگ تشنہ

 یوم پیدائش 01 اپریل 1954 


جب اسے راستہ دکھائی نہ دے

آنکھ والے کی رہنمائی نہ دے


چھین لے مجھ سے چاہے سب دولت

مفت میں ایسی جگ ہنسائی نہ دے


میں بھلا، اپنی خصلتوں میں بھلا

مجھ کو بے داغ پارسائی نہ دے


بے سکوں ہے یہ نامراد ابھی 

درد سے گہری آشنائی نہ دے


ٹانگا ڈولی جو کر کے لے جائیں

ٹوٹی پھوٹی وہ چار پائی نہ دے


تو ہی کافی ہے اور یہ فرعون! 

میرے مولا مجھے خدائی نہ دے


میری دنیا ہے چھوٹی سی "تشنہ" 

دعوتِ جشنِ اجتماعی نہ دے 


مسعود بیگ تشنہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...