Urdu Deccan

Wednesday, March 31, 2021

سعدیہ بشیر

 یوم پیدائش 01 اپریل


اک ادائے خوش نما زنجیر کیسے ہو گئی ؟

روشنی کی زلف یوں دل گیر کیسے ہو گئی ؟


میرے اللہ! تجھ کو مجھ پہ پیار کتنا آ گیا 

اک ذرا سی آہ میـں تاثیر کیسے ہو گئی ؟


تیرے دل کے چور مجھ پہ سارے کیسے کُھل گئے 

ہائے ! نادانی مِری تقصیر کیسے ہو گئی ؟


سارے وعدے ایسے کیسے پانیوں پہ بَہہ گئے 

چاہِ یوسُف کی صدا تحریر کیسے ہو گئی ؟


دل سمَجھنے سے ہے قاصِر' اک جدائی کی خبر 

مسئَلہ کیوں بن گئی ؟ گمبھیر کیسے ہو گئی ؟


وقت کی اک چال سے سب برملا کہنے لگے 

بے صدا لاٹھی تھی جو' وہ تیر کیسے ہو گئی ؟


سعدیہؔ بشـیر 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...