سزا یہ رب سے دوری کی ملی ہے
ہوئی مشکل ہماری زندگی ہے
وہ جس نے خدمتِ خلقِ خدا کی
دو عالم میں اسے تسکیں ملی ہے
دلوں پہ راج کرتے ہیں وہی بس!
مزاجوں میں وہ جن کے عاجزی ہے
نہیں پروا مجھے انجام کی اب
میں کہتا ہوں حکومت آلسی ہے
نکمّوں کے ہے ہاتھوں میں حکومت!
یہ ای وی ایم، سراسر دھاندلی ہے
مری چاہت، مری حسرت، تمنّا
خدا کی راہ میں بس مرنے کی ہے
سمؔیر اک پل جو گزرا بندگی میں
حقیقت میں وہی تو زندگی ہے
محمد سمؔیر
No comments:
Post a Comment