Urdu Deccan

Wednesday, March 17, 2021

محمد سمیر

 سزا یہ رب سے  دوری کی ملی  ہے

ہوئی مشکل ہماری زندگی ہے


وہ جس نے خدمتِ خلقِ خدا کی 

دو عالم میں اسے تسکیں ملی ہے


دلوں پہ راج   کرتے ہیں وہی بس!

مزاجوں میں وہ جن کے عاجزی ہے


نہیں  پروا مجھے انجام کی اب

میں کہتا ہوں حکومت  آلسی  ہے


نکمّوں کے ہے ہاتھوں میں حکومت!

یہ ای وی ایم، سراسر  دھاندلی  ہے


مری  چاہت،  مری  حسرت،  تمنّا

خدا کی راہ میں بس مرنے کی ہے


سمؔیر اک پل جو گزرا بندگی میں

حقیقت  میں  وہی  تو زندگی ہے


محمد سمؔیر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...