Urdu Deccan

Monday, March 29, 2021

انجم عثمان

 یوم پیدائش 29 مارچ


پس یقیں کہیں ہم بھی ترے گمان میں ہیں

ترا نشاں ہیں یہ تارے جو آسمان میں ہیں


حرم سرا تھا ترا دل سو چھوڑ آئے اسے

وگرنہ کہنے کو اب بھی اسی مکان میں ہیں


مرے نصیب کے خوش رنگ خواب اور سراب

نہ اس جہان میں تھے اور نہ اس جہان میں ہیں


میں اپنے واسطے ان میں سے خود ہی چن لوں گی

وہ سانحے جو میسر تری دکان میں ہیں


سراب ہیں یہ تمہارے سب آئنہ خانے

بصارتیں بھی نہ جانے کس امتحان میں ہیں


کبھی وہ آئنہ چشم میں سنورتے تھے

وہ سارے خواب نصابوں کے جو بیان میں ہیں


نہ جانے لائیں گے دل پر تباہیاں کیا کیا

وہ حادثے جو ابھی تک تری کمان میں ہیں


یہ پل صراط کہاں لے چلا ہمیں انجمؔ

نہ ہم زمیں کے رہے اور نہ آسمان میں ہیں


انجم عثمان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...