Urdu Deccan

Tuesday, March 30, 2021

احمد شمیم

 یوم پیدائش 31 مارچ 1930


ابھی رنج سفر کی ابتدا ہے

ابھی سے جی بہت گھبرا رہا ہے


دئے بجھنے لگے ہیں طاقچوں میں

ہر اک شے پر اندھیرا چھا رہا ہے


ہوا شاخوں میں چھپ کر رو رہی ہے

نہ جانے کیسا موسم آ رہا ہے


ٹھٹھرتی رت میں زخمی انگلیوں سے

ہمیں دریا میں سونا ڈھونڈھنا ہے


اسی امید پر بن باس کاٹیں

ہمیں بھی ایک دن گھر لوٹنا ہے


بہت چاہوں کہ میں بھی ہاتھ اٹھاؤں

مرے ہونٹوں پہ لیکن بد دعا ہے


احمد شمیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...