یوم پیدائش 31 مارچ 1973
انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو
الجھن ہی میں مر جائے گا بیمار نہیں تو
لگتا ہے کہ پنجرے میں ہوں دنیا میں نہیں ہوں
دو روز سے دیکھا کوئی اخبار نہیں تو
دنیا ہمیں نابود ہی کر ڈالے گی اک دن
ہم ہوں گے اگر اب بھی خبردار نہیں تو
کچھ تو رہے اسلاف کی تہذیب کی خوشبو
ٹوپی ہی لگا لیجیے دستار نہیں تو
ہم برسر پیکار ستم گر سے ہمیشہ
رکھتے ہیں قلم ہاتھ میں تلوار نہیں تو
بھائی کو ہے بھائی پہ بھروسہ تو بھلا ہے
آنگن میں بھی اٹھ جائے گی دیوار نہیں تو
بے سود ہر اک قول ہر اک شعر ہے راغبؔ
گر اس کے موافق ترا کردار نہیں تو
افتخار راغب
No comments:
Post a Comment