Urdu Deccan

Wednesday, March 31, 2021

احمد صدیقی


 یوم پیدائش 31 مارچ 1993


اس جیسا یہاں کوئی بھی فن کار نہیں ہے

قاتل ہے مگر ہاتھ میں تلوار نہیں ہے


اٹھوں گا مگر صبح تو ہونے دے مؤذن

سونے کے لئے نیند بھی درکار نہیں ہے


یوں ہے کہ فقط دیکھ کے ہوتی ہے تسلی

معمولی کوئی نقش یا دیوار نہیں ہے


درد دل مجروح کوئی سمجھے تو کیسے

اس شہر میں مجھ سا کوئی بیمار نہیں ہے


ہاتھوں میں لئے ہاتھ گزرتے رہے ہم دو

پھر جا کے ہوا علم مجھے پیار نہیں ہے


تصویر تری آنکھ ملاتی رہی دن بھر

پر ہاتھ ملانے کو یہ تیار نہیں ہے


احمد صدیقی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...