Urdu Deccan

Wednesday, March 17, 2021

سلطان محمود

 یوم پیدائش 14 مارچ 1962


کوئی طبیب ہے نہ مسیحائے عشق ہے

خود روگ عشق ہی کا مداوائے عشق ہے


دریائے عشق ہے کہیں صحرائے عشق ہے

سلطان اب یہی تری دنیائے عشق ہے


جس کو بھی دیکھئے یہاں شیدائےعشق ہے

ہر ایک کو مگر کہاں یارائے عشق ہے


میں نے کہا یہ کیسے بنائی ہے کائنات

اس نے کہا یہ سارا تماشائے عشق ہے


کیا پوچھتے ہو کربلا والوں کے عشق کا

ان کا تو شیرخوار بھی مولائے عشق ہے


نا آشنائے عشق تو حیوان ہے میاں!

 انسان ھے وھی جو شناسائے عشق ہے


اس کو اگر ہے عشق میں دنیا کا خوف بھی

چپکے سے میرے کان میں کہہ جائے عشق ہے


سلطان اک مقام نہیں اہل-عشق کا

سارا جہان ان کے لئے جائے عشق ہے


سلطان محمود

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...