Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

حامد حسن قادری

 یوم پیدائش 25 مارچ 1887

نظم پیارا دیس


دیس اپنا ہم کو پیارا کیوں نہ ہو 

دل فدا اس پر ہمارا کیوں نہ ہو 


''ہند'' سے بڑھ کر نہیں کوئی زمین 

گو جہاں جنت ہی سارا کیوں نہ ہو 


کہتے ہیں جس چیز کو آب حیات 

پھر وہ شے گنگا کی دھارا کیوں نہ ہو 


جس نے پھیلایا جہاں میں نور علم 

آنکھ کا دنیا کی تارا کیوں نہ ہو 


کب مٹا سکتا ہے ہم کو آسماں 

گو وہ دشمن ہی ہمارا کیوں نہ ہو

 

ہندو و مسلم کو لڑتے دیکھ کر 

رنج سے دل پارا پارا کیوں نہ ہو 


ہم نے یہ مانا کبھی لڑ بھی لیے 

از سر نو بھائی چارہ کیوں نہ ہو

 

کیوں نہ ہو الفت عداوت کیوں رہے 

دشمنی کیوں ہو مدارا کیوں نہ ہو


ہم ہیں ہندوستان کے سچے سپوت

دیس کی خدمت گوارا کیوں نہ ہو


حامد حسن قادری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...