یوم پیدائش 25 مارچ 1887
نظم پیارا دیس
دیس اپنا ہم کو پیارا کیوں نہ ہو
دل فدا اس پر ہمارا کیوں نہ ہو
''ہند'' سے بڑھ کر نہیں کوئی زمین
گو جہاں جنت ہی سارا کیوں نہ ہو
کہتے ہیں جس چیز کو آب حیات
پھر وہ شے گنگا کی دھارا کیوں نہ ہو
جس نے پھیلایا جہاں میں نور علم
آنکھ کا دنیا کی تارا کیوں نہ ہو
کب مٹا سکتا ہے ہم کو آسماں
گو وہ دشمن ہی ہمارا کیوں نہ ہو
ہندو و مسلم کو لڑتے دیکھ کر
رنج سے دل پارا پارا کیوں نہ ہو
ہم نے یہ مانا کبھی لڑ بھی لیے
از سر نو بھائی چارہ کیوں نہ ہو
کیوں نہ ہو الفت عداوت کیوں رہے
دشمنی کیوں ہو مدارا کیوں نہ ہو
ہم ہیں ہندوستان کے سچے سپوت
دیس کی خدمت گوارا کیوں نہ ہو
حامد حسن قادری
No comments:
Post a Comment