Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

اسامہ بابر ماحی

 ایک چہرہ کل سے آنکھوں میں سمایا ساقیا

ایک مدت بعد جس نے ہے سلایا ساقیا


کیا لکھوں تعریف میں اس مہ جبیں کے حسن کی

خوب فرصت سے جسے رب نے بنایا ساقیا


اس کی آنکھیں جھیل سی تھیں ڈوبنے کو من کیا

مجھ کو آکر کس لئے تو نے بچایا ساقیا


ہونٹ اس کے سرخی مائل پھول سا نازک مزاج

مجھ کو آکر تتلیوں نے سب بتایا ساقیا


جب سے اس کو دیکھا ہے، مجھ کو نہ جانے کیا ہوا

بھول بیٹھا ہوں میں اپنا اور پرایا ساقیا


بھول جانا یادِ ماضی کتنا مشکل تھا مگر

بھول جانے کا ہنر اس نے سکھایا ساقیا


اسامہ بابر ماحی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...