اگر تو خدا کا نہیں ہے
قسم سے کسی کا نہیں ہے
محمدﷺ وہاں پر ہے پہنچے
جہاں کوئی پہنچا نہیں ہے
خدایا ترے اس جہاں میں
کوئی بھی تو اپنا نہیں ہے
بہت سے حسیں لوگ دیکھے
مگر کوئی تجھ سا نہیں ہے
جسے تو سمجھتا ہے اپنا
نہیں ہے وہ تیرا نہیں ہے
سخن ور بہت ہم نے دیکھے
کوئی تم سا دیکھا نہیں ہے
تو کس کی زباں بولتا ہے
ترا تو یہ لہجہ نہیں ہے
مرے رب کی خیرات تو ہے
کسی کا تو صدقہ نہیں ہے
نہیں کھیل تو میرے دل سے
مرا دل کھلونا نہیں ہے
اداسی میں کیوں مجھ کو حاشر
کوئی یاد آتا نہیں ہے
حاشر افنان
No comments:
Post a Comment