Urdu Deccan

Friday, April 2, 2021

ریاض رومانی

 یوم پیدائش 02 اپریل 



یہ داستانِ عشق کچھ ایسے سمٹ گئی

 جیسے کہ مشتِ خاک اُڑی اور چھٹ گئی

 

پہلے میں ایک تھا تو کوئی مسئلہ نہ تھا

تو مل گیا تو ذات بھی حصوں میں بٹ گئی


وہ نام میں نے نوکِ زباں پر رکھا ہی تھا

اک تیرگی جو میرے مقابل تھی چھٹ گئی


شرما کے ماہتاب نے منہ کو چھپا لیا

جب جھومتی ہوئی ترے ماتھے پہ لٹ گئی


کرنا پڑا سفر کا ارادہ ہی ملتوی

دہلیز گھر کی پاؤں سے ایسے لپٹ گئی


تیرے بغیر زیست کو ایسے بسر کیا

جیسے کوئی پتنگ اڑی اور کٹ گئی


آتا رہا وہ یاد برابر کئی دنوں

پھر یوں ہوا کہ میری توجہ بھی بٹ گئی


ریاض رومانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...