ہر شخص ہو گیا ہے جُدا کون ساتھ ہے
یا رب جہاں میں تیرے سوا کون ساتھ ہے
"تنہائیوں میں کہتا ہے قرآن یہ "میں ہوں"
جب جب بھی میں نے رو کے کہا کون ساتھ ہے
جھولے سے ایک بچے نے خود کو گرا لیا
میداں میں باپ نے جو کہا کون ساتھ ہے
اک ماں دعائیں دیتی تھی وہ بھی نہیں رہی
اب زیست میں سوائے بلا کون ساتھ ہے
دولت کے پیچھے بھاگ رہا تھا غرور سے
اک روز آ کے بولی قضا کون ساتھ ہے
آئے ہیں میری صف میں مجھے تیر مار کر
جب دوستوں نے مجھ سے سنا کون ساتھ ہے
لے کر حسین چل پڑے پھر خاندان کو
جب دین کی بقا نے کہا کون ساتھ ہے
ہر ایک بے وفا سے وفا جب نبھا چُکا
کہنے لگی یہ مجھ سے وفا کون ساتھ ہے
دنیا میں جتنے اچھے تھے تم ان سے پوچھ لو
آخر میں سب کو کہنا پڑا کون ساتھ ہے
حیدر ہر ایک دوست کی ہجرت کی یاد میں
دیوار و در سے کہتا رہا کون ساتھ ہے
شجاع حیدر
No comments:
Post a Comment