Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

اے جی جوش

 یوم پیدائش 11 اپریل 1928


جفاؤں سے تمہاری اپنی تکمیل وفا ہوگی

خرد کی ابتدا ہو گی جنوں کی انتہا ہوگی


کسی کے دل کی دنیا بھی کبھی درد آشنا ہو گی

جو میرے دل سے ابھرے گی وہی اسکی صدا ہوگی


وہ جینے بھی نہیں دیتے وہ مرنے بھی نہیں دیتے 

تو پھر یہ زندگی کیسے بسر میرے خدا ہوگی


اٹھایا جام ساقی نے مرے آگے سے یہ کہہ کر

اگر تم اور پی لو گے تو محفل بے مزا ہوگی


مجھے ہر بار دھوکا دیتی ہے دھڑکن مرے دل کی

یہی ہر دم سمجھتا ہوں تری آواز پا ہو گی


مری باتوں پہ چپ رہنا مرے رونے پہ ہنس دینا

میں سمجھا یہ بھی اس کے حسن کی کوئی ادا ہوگی


جلیں گی اور بجھیں گی شمعیں انکی برم میں لیکن

نہ ہوگا جوش جس محفل میں وہ محفل بھی کیا ہوگی


اے جی جوش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...