Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

سید ناصر مستجاب

 یوم پیدائش 10 اپریل 1978


صد شکر زمانے سے جدا بیچ رہے ہیں

ہم دشت میں بارش کی دعا بیچ رہے ہیں


کیوں حرمتِ قرآن کی قسموں کو ا ٹھا کر

کچھ لوگ عدالت میں خدا بیچ رہے ہیں


رہبر ہیں مرے ملک میں فنکار بلا کے

وعدوں کے غباروں میں ہوا بیچ رہے ہیں 


صدیوں سے چلی آتی کہانی کے ردھم میں 

درویش صفت لوگ نیا بیچ رہے ہیں


اس ملکِ خدا داد میں اسلام کے داعی

پردے میں ثقافت کے حیا بیچ رہے ہیں


کھلتی ہوئی کلیوں کو یہ بازار میں لا کر

نوخیز جوانی کا مزہ بیچ رہے ہیں


اندھے توحقیقت میں وہی لوگ ہیں ناصر 

اندھوں کے نگر میں جو دیا بیچ رہے ہیں


سید ناصر مستجاب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...