یوم پیدائش 08 اپریل 1981
تھا زخم خوردہ ہر اک جس پری کی آنکھوں کا
نشانہ بن گئے ہم بھی اسی کی آنکھوں کا
یہ بات کہہ دے کوئی جاکے ان سے انکے بغیر
ادھورا خواب ہوں میں زندگی کی آنکھوں کا
نہ جانے کب کہاں کس وقت یہ بدل جائیں
بھروسہ کچھ بھی نہیں آدمی کی آنکھوں کا
کہ موج بن کے کبھی دل میں جسکے رہتا تھا
میں خشک دریا ہوں شاید اسی کی آنکھوں کا
ڈاکٹر شاہد
No comments:
Post a Comment