Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

علی اسد لاشاری

 یوم پیدائش 08 اپریل 1986

 

میں کہہ رہا ہوں اسے بتاؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے

غزال آنکھوں کو مت چھپاؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے

 

تمہیں خبر ہے تمہارے ہونٹوں کا تل بھی شاید اداس ہوگا 

زرا سا تم بھی تو مسکراؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے

 

طویل مدت سے سن رہا ہوں تمہارے قدموں کی چاپ میں بھی 

تمہیں قسم ہے کہ لوٹ آؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے 


یہ خواہش ِ وصل جانے کب سے ہمارے دل میں مچل رہی تھی 

سو جب بھی آؤ گلے لگاؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے


چلا گیا ہے تو کیا ہوا ہے تم اس کی خاطر حسین لڑکی

یہ اشک اپنے نہ یوں بہاؤ تمہارے جیسا کہیں نہیں ہے 


علی اسد لاشاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...