Urdu Deccan

Sunday, April 4, 2021

سلمان اریب

 یوم پیدائش 05 اپریل 1922


میرا سایہ ہے مرے ساتھ جہاں جاؤں میں

بے بسی تو ہی بتا خود کو کہاں پاؤں میں


بے گھری مجھ سے پتہ پوچھ رہی ہے میرا

در بدر پوچھتا پھرتا ہوں کہاں جاؤں میں


زخم کی بات بھی ہوتی تو کوئی بات نہ تھی

دل نہیں پھول کہ ہر شخص کو دکھلاؤں میں


زندگی کون سے ناکردہ گنہ کی ہے سزا

خود نہیں جانتا کیا اوروں کو بتلاؤں میں


ایک حمام میں تبدیل ہوئی ہے دنیا

سب ہی ننگے ہیں کسے دیکھ کے شرماؤں میں


سلیمان اریب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...