یوم پیدائش 04 اپریل 1988
مجھ پر جو والدین کی شفقت ہے روزوشب
گھر میرا میرے واسطے جنت ہے روزوشب
ہوں خوش نصیب ہوتی زیارت ہے روزوشب
دل کو سکوں نظر کی طہارت ہے روزوشب
کس طرح میری ہستی بھلا کھائے گی فریب
حاصل جو ان کی مجھکو حمایت ہے روزوشب
ہرآن میرے دل کی حویلی میں ہیں مکین
دل میرا جیسے محوِ عبادت ہے روزوشب
ان کی محبتوں کے، دعاؤں کے ہی طفیل
دل مطمئن شگفتہ طبیعت ہے روزوشب
مجھ پر ہے سایہ ان کا تو پھر کیسے میں کہوں
"ہرسانس مبتلائے مصیبت ہے روزوشب"
میں دیکھتا ہوں ان کو عقیدت سے اے قمر
حج کا ثواب اور تلاوت ہے روزوشب
قمر محمد آبادی
No comments:
Post a Comment