یوم پیدائش 03 اپریل 1970
کہا تھا عشق کا پیشہ تُو اختیار نہ کر
جو کر لیا ہے تو اب زخمِ دل شمار نہ کر
پلٹ کے اب نہیں آئے گا وہ، یقیں کر لے
بھلا دے اس کو، مری مان، انتظار نہ کر
ذرا سی ٹھیس اسے چکنا چور کر دے گی
یہ دل ہے اور نہیں اتنا پائیدار، نہ کر
میں تیرے ساتھ ہوں لیکن یہ مشورہ ہے تجھے
تو میری ذات پر اتنا بھی اعتبار نہ کر
نکال اپنے لیے آپ ہی کوئی رستہ
بنی بنائی ہوئی رہ پہ انحصار نہ کر
بکھیر چار سو احساس کی مہک ارشد
سخن کی آڑ میں لفظوں کا کاروبار نہ کر
ارشد شاہین
No comments:
Post a Comment