Urdu Deccan

Friday, April 23, 2021

نشور واحدی

 یوم پیدائش 15 اپریل 1912


وقت کا قافلہ آتا ہے گزر جاتا ہے

آدمی اپنی ہی منزل میں ٹھہر جاتا ہے


ایک بگڑی ہوئی قسمت پہ نہ ہنسنا اے دوست

جانے کس وقت یہ انسان سنور جاتا ہے


اس طرف عیش کی شمعیں تو ادھر دل کے چراغ

دیکھنا یہ ہے کہ پروانہ کدھر جاتا ہے


جام و صہبا کی مجھے فکر نہیں اے غم دل

میرا پیمانہ تو اشکوں ہی سے بھر جاتا ہے


ایک رشتہ بھی محبت کا اگر ٹوٹ گیا

دیکھتے دیکھتے شیرازہ بکھر جاتا ہے


حال میرے لیے ہے لمحۂ آئندہ نشورؔ

وقت شاعر کے لیے پہلے گزر جاتا ہے


نشور واحدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...