Urdu Deccan

Tuesday, April 27, 2021

رونق شہری

 یوم پیدائش 26 اپریل 1952


کج عمارت کی تو بنیاد ہی رکھی گئی ہے

منہدم ہونے کی میعاد ہی رکھی گئی ہے


آنکھ سے دل میں اترنے کا ہنر جانتا ہے

اہلیت اسمیں خداداد ہی رکھی گئی ہے


روز اجڑنے کے عمل سے بڑی ہلچل سی ہے

دل کی بستی مری آباد ہی رکھی گئی ہے


اس جگہ تزکرۂ نان جویں ہوگا ہی

جس جگہ خلقت ناشاد ہی رکھی گئی ہے


ظلم اور صبر کی تحدید نہیں ہو سکتی

جب معلق مری فریاد ہی رکھی گئی ہے


یہ کسی سمت کی محتاج نہیں ہے رونق

من کی چڑیا ہے جو آزاد ہی رکھی گئی ہے


رونق شہری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...