یوم پیدائش 26 اپریل 1952
کج عمارت کی تو بنیاد ہی رکھی گئی ہے
منہدم ہونے کی میعاد ہی رکھی گئی ہے
آنکھ سے دل میں اترنے کا ہنر جانتا ہے
اہلیت اسمیں خداداد ہی رکھی گئی ہے
روز اجڑنے کے عمل سے بڑی ہلچل سی ہے
دل کی بستی مری آباد ہی رکھی گئی ہے
اس جگہ تزکرۂ نان جویں ہوگا ہی
جس جگہ خلقت ناشاد ہی رکھی گئی ہے
ظلم اور صبر کی تحدید نہیں ہو سکتی
جب معلق مری فریاد ہی رکھی گئی ہے
یہ کسی سمت کی محتاج نہیں ہے رونق
من کی چڑیا ہے جو آزاد ہی رکھی گئی ہے
رونق شہری

No comments:
Post a Comment