Urdu Deccan

Tuesday, April 27, 2021

محمد قاسم

 گہری ہوئی ہے دل کی کتابوں پہ دھول سب

اور سوکھنے لگے تری یادوں کے پھول سب


دنیا و آخرت کو اگر ہے سنوارنا

احکامِ کبریا کرو دل سے قبول سب


قائم ہے اب بھی حوصلہ، حالانکہ ہوگئے

رستے کی سختیوں سے مسافر ملول سب


بچوں کے کاندھے میرے برابر جو آ گئے

چلنے لگے ہیں ان کے ہی گھر میں اصول سب


چھوڑا ہے ہم نے جب سے بزرگوں کا راستہ

اڑنے لگی ہمارے ہی چہرے پہ دھول سب


دورِ جدید کی یہ چکا چوند دیکھ کر

ہم نے ہی توڑڈالے ہیں اپنے اصول سب


اوروں کے کام آنا ہی قاسم ہے زندگی

ورنہ ہے جینا مرنا تمھارا فضول سب


 محمد قاسم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...