سرفروشی چاہنا ہے لازمی
وقت آیا جاگنا ہے لازمی
ہندو مسلم سکھ عسائی ایک ہوں
بند آنکھیں کھولنا ہے لازمی
قصر باطل کے ہلانے کے لیے
قلبِ مومن کی صدا ہے لازمی
صحبت صالح کرو تم اختیار
نیک بننا اب ذرا ہے لازمی
زندگی رنگیں بنانے کے لیے
الفتوں سے رابطہ ہے لازمی
ہے اگر رہنا محبت سے سدا
نفرتوں کا خاتمہ ہے لازمی
مختصر ہے زندگی اے دوستو
چار دن میں لوٹنا ہے لازمی
پوچھتے ہو کیا ہمیں تم ظالمو
دل میں خود کے جھانکنا ہے لازمی
آنچ ایماں پر اگر آئے کبھی
سر کٹانا کاٹنا ہے لازمی
قل ھواللہ احد کی اے وقار
رزمِ باطل میں نوا ہے لازمی
محمد وقار احمد نوری
No comments:
Post a Comment