Urdu Deccan

Tuesday, April 27, 2021

پریہ درشی ٹھاکر خیال

 یوم پیدائش 27 اپریل 1946


فاصلہ دیر و حرم کے درمیاں رہ جائے گا

چاک سل جائیں گے یہ زخم نہاں رہ جائے گا


ہاتھ سے اپنے تو دھو لے گا لہو کے داغ تو

دیوتا کا پاک دامن خوں فشاں رہ جائے گا


چاند تھوڑی دیر میں چل دے گا اپنے راستے

پھر ستاروں کے سہارے آسماں رہ جائے گا


جانے والے کو میسر ہو گئی غم سے نجات

غم تو اس کے ہو رہیں گے جو یہاں رہ جائے گا


راکھ سے میری چتا کی اس کی آنکھوں میں خیالؔ

اور یہ دو چار دن شور فغاں رہ جائے گا


پریہ درشی ٹھا کرخیال


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...