Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

اشرف نقوی

 یوم پیدائش 06 مئی 1972


فلک سے جب بھی کسی نے ہمیں اِشارہ کیا 

سو اپنے ہونے, نہ ہونے کا استخارہ کیا 


کیا جو بند کسی نے بھی دل کا دروازہ 

پھر اُس طرف کا کبھی رُخ نہیں دوبارہ کیا 


مکین کوئی نہیں رہتے جن مکانوں میں 

نہ جانے کس لیے ہم نے اُنھیں سنوارا کیا 


میں وہ تھا جس نے تِری شب اُجالنے کے لیے 

جبیں کو چاند کیا, اشک کو ستارہ کیا 


مِرے نواح و مضافات میں ہے حبس اشرف 

سو میں نے لُو کو ہواؤں کا استعارہ کیا  


اشرف نقوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...