حسرتِ دل کے دھول ہونے کا دکھ
چاند کیا جانے پھول ہونے کا دکھ
بے بسی کے قبول ہونے کا دکھ
جانتا ہوں فضول ہونے کا دکھ
اپنے ماضی سے کیوں الجھتا پھروں
کیا کیا جائے بھول ہونے کا دکھ
بے وفائی پہ رشک اس نے کِیا
عشق میں بے اصول ہونے کا دکھ
کیا اذیت ہے زندگی یہ سمجھ
پھول واپس وصول ہونے کا دکھ
ریاض حازم
No comments:
Post a Comment