Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

خالد وارثی

 یوم پیدائش 11 مئی 


پاس اُس کے آگر جگر ہوتا

چاہتوں کا مری اثر ہوتا


حُسن میں گر انا نہیں ہوتی

عشق رُسوا نہ در بدر ہوتا


آج ہوتا بہت بلندی پر

جھوٹ کہنے کا گر ہنر ہوتا


ہم محبت قبول کر لیتے

تیری رسوائی کا نہ ڈر ہوتا


تم تغافل اگر نہیں کرتے

تُم سے اچھا نہ ہم سفر ہوتا


مجھکو منزل ضرور مل جاتی

راہ بر تو مرا اگر ہوتا


دِل وہ پتھر کی مثل تھا "خالد"

کچھ بھی کہنے کا کیا اثر ہوتا


خالد وارثی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...