Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

ابراہیم ہوش

 یوم پیدائش 06 مئی 1918


میں وہ نہیں کہ زمانے سے بے عمل جاؤں

مزاج پوچھ کے دار و رسن کا ٹل جاؤں


وہ اور ہوں گے جو ہیں آج قید بے سمتی

وہی ہے سمت میں جس سمت کو نکل جاؤں


فریب کھا کے جنوں عقل کے کھلونوں سے

خدا وہ وقت نہ لائے کہ میں بہل جاؤں


مرا وجود ہے مومی کہیں نہ ہو ایسا

کسی کی یاد کی گرمی سے میں پگھل جاؤں


جو چاہتا ہے کہ پستی میں گرتے گرتے بچوں

نظر کا اپنی عصا دے کہ میں سنبھل جاؤں


ابراہیم ہوش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...