جس کے بھی دل میں ہو گی محبت رسول کی
مل جائے گی اسے بھی شفاعت رسول کی
جس دن سے پڑھ رہا ہوں میں سیرت رسول کی
بڑھنے لگی ہے دل میں محبت رسول کی
مجھکو ہے زندگی میں تمنا فقط یہی
ہو جائے ایک روز زیارت رسول کی
جس چیز کو چھوا وہی انمول ہو گئی
کیسے بتاؤں میں تمہیں عظمت رسول کی
ہوگا نہ مبتلا وہ کسی درد میں کبھی
جس جس کے حال پر ہو عنایت رسول کی
ہیں سنتِ رسول میں فوز و فلاح دوست
ہر موڑ پر پڑے گی ضرورت رسول کی
جب تک رہے گی جان ترے اس غلام میں
کرتا رہوں گا میں بیاں مدحت رسول کی
حاشر افنان
No comments:
Post a Comment