Urdu Deccan

Tuesday, May 4, 2021

خالد اعظم

 یوم پیدائش 01 مئی 1971


منصف! یہ مرے صبر کی بھی آخری حد ہے

جو فیصلہ ہے تیرے مظالم کی سند ہے


منظور جہاں کو نہیں باطل کا تصور

بس فلسفۂ حق ہے جو نا قابلِ رد ہے


آئینۂ تہذیب تھے جو لوگ اب ان کا

اخلاق بھی معیوب ہے کردار بھی بد ہے


یہ کیا کہ بدن بھی نہ چھپا پاؤں خدایا

چادر مجھے ایسی دے کہ جیسا مرا قد ہے


بخشی ہے مجھے رب نے قناعت کی یہ دولت

لوگوں کا کرم ہے نہ حکومت کی مدد ہے


ایسے بھی بہت لوگ ہیں اس بزم ہوس میں

جو ڈھونڈتے رہتے ہیں کہاں کون سا مد ہے


سو جائیں گے بچے تو میں گھر جاؤں گا خالد

ہے ہاتھ میں پیسہ، نہ مرے گھر میں رسد ہے


 خالد اعظم 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...