یوم پیدائش 10 مئی 1945
قدم قدم ہے نیا امتحان میرے ساتھ
جو چل سکو تو چلو میری جان میرے ساتھ
بلندیوں پہ اکھڑنے لگے نہ سانس کہیں
سمجھ کے سوچ کے بھرنا اڑان میرے ساتھ
مجھے یقیں ہے مجھے فتح یاب ہونا ہے
زمیں تری ہے تو ہے آسمان میرے ساتھ
یہ کوفیوں کی روش تو مجھے قبول نہیں
کہ دل ہے ساتھ کسی کے زبان میرے ساتھ
منظور ثاقب
No comments:
Post a Comment