Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

نیاز احمد عاطر

 یوم پیدائش 10 مئی 1984


متاع غم سنبھال کر ترا فراق پال کر

میں مر گیا ہوں اپنی ذات سے تجھے نکال کر


چراغ زسیت بجھ گیا ترا فقیر لٹ گیا

میں خالی ہاتھ رہ گیا ہوں میرا کچھ خیال کر


الم کشوں سے دوستی ہے مے کدوں سے بیرہے

کسے ملوں کسے کہوں مرے لٸے ملال کر


اسی پہ میں الجھ گیا اسی پہ میں بھٹک گیا

جو پل کٹے ہیں ہجر میں شمار ماہ وسال کر


مرا جنون بڑھ گیا مرا سکون لٹ گیا

میں بد حواس ہو گیا ہوں شمع کو اجال کر


نیازاحمد عاطر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...