نعت رسؐول مقبولؐ
مانگی ہے میں نے رب سے دعا نعت کے لیئے
لفظوں کو پھر ملی ہے رِدا نعت کے لیئے
یہ تیرے ہاتھ پاوں یہ چلتا ہوا قلم
رب نے جو کچھ تجھے وہ دیا نعت کے لیئے
جتنے بھی رنگ،و،روپ ہیں سب اِس جہان میں
بادل ،فضا، گھٹا، یہ ہوا نعت کے لیئے
الفاظ کی لڑی یوں اُترتی چلی گئی
مانگی ہے جب سے میں نے دعا نعت کے لیئے
میں توخطیبِ شہر نہ شُعلہ بیان تھا
آقؐا بُلا رہے ہیں ، کہ، آ نعت کےلیئے
تجھ کو لکِھے پڑھے کا یہ جتنا شعور ہے
رب نے سُخن کیا ہے عطا نعت کے لیئے
لکِھے نہیں قصیدے کسی بادشاہ کے
جب بھی اُٹھا قلم تو اُٹھا نعت کے لیئے
اب زندگی کی اُسکو سمجھ آ گئ عجیب
جتنے بھی دن جیا،وہ، جیا نعت کے لیئے
عجیب ساجد
No comments:
Post a Comment