Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

مصور عباس

 یوم پیدائش 08 مئی


یہ کِس کے ہاتھوں جَلایا گیا چراغوں کو 

کہ رَستہ چھوڑ کے چَلنا پَڑا ہواؤں کو


ہَوا کے ہاتھ پہ لاشے ہیں سوکھے پَتوں کے

خزاں نے کَر دیا پامال سب درختوں کو


فقیر وجد میں آیا تو سب نے توبہ کی

بشر ہی بَننا پڑا شہر کے خداٶں کو


مباہلے کی روایت ہے اور حکم بھی ہے

میں اپنے ساتھ فقط لے کے جاٶں سَچوں کو


پھر اَندھےلوگوں کےہاتھوں میں روشنی دےدی

 یوں اب کی بار ڈرایا گیا اندھیروں کو


وہ ساری رات بَھلا کیسے تجھ سے بات کرے

سکول چھوڑنے جَانا ہو جِس نے بچوں کو


پھراُس جگہ سے ہی سب دیکھتے ہیں دنیا میں

جہاں بناۓ مُصّوِر تمہاری آنکھوں کو


مصور عباس


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...