یوم پیدائش 08 مئی
یہ جھگڑے کیسے ختم ہونگے ہائے کچھ خبر نہیں
چھٹیں گے کب اداسیوں کے سائے کچھ خبر نہیں
ہماری زندگی میں کچھ نہیں ھے سسکیاں ہیں بس
ہماری روح کب سفر پہ جائے کچھ خبر نہیں
ہماری سوچ میں اداسی ڈیرہ ڈالے بیٹھی ہے
کہاں تمام زندگی ہو جائے کچھ خبر نہیں
میں روز کوچے میں تمہارے آتا ہوں امید پر
کہ کب مجھے نصیب تُو ہو جائے کچھ خبر نہیں
کہیں کسی کی تھوڑی سی نظر تو لگ نہیں گئی ؟
یہ کیوں مرا ہے دل بھی ڈوبا جائے کچھ خبر نہیں
نجومی نے بھی ہاتھ دیکھ کر مرا یہ کہہ دیا
تری لکیریں ۔۔۔اف خدا بچائے کچھ خبر نہیں
خالد ملک
No comments:
Post a Comment