Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

عنبر بہرائچی

 یوم وفات 07 مئی 2021


آج پھر دھوپ کی شدت نے بڑا کام کیا

ہم نے اس دشت کو لمحوں میں کنول فام کیا


میرے حجرے کو بھی تشہیر ملی اس کے سبب

اور آندھی نے بھی اس بار بہت نام کیا


روز ہم جلتی ہوئی ریت پہ چلتے ہی نہ تھے

ہم نے سائے میں کجھوروں کے بھی آرام کیا


دل کی بانہوں میں سجاتے رہے آہوں کی دھنک

ذہن کو ہم نے رہ عشق میں گم نام کیا


شہر میں رہ کے یہ جنگل کی ادا بھول گئے

ہم نے ان شوخ غزالوں کو عبث رام کیا


اپنے پیروں میں بھی بجلی کی ادائیں تھیں مگر

دیکھ کر طور جہاں خود کو سبک گام کیا


شاہراہوں پہ ہمیں تو نہیں مصلوب ہوئے

قتل مہتاب نے خود کو بھی لب بام کیا


جانے کیا سوچ کے پھر ان کو رہائی دے دی

ہم نے اب کے بھی پرندوں کو تہہ دام کیا


ختم ہو گی یہ کڑی دھوپ بھی عنبرؔ دیکھو

ایک کہسار کو موسم نے گل اندام کیا


عنبر بہرائچی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...