یوم پیدائش 15 مئی
شورِ ماتم جو بپا ہو تو چلے جایئےگا
جان جب تن سے جدا ہو تو چلے جایئےگا
آپ سے دیکھا نہ جائے گا تڑپنا میرا
درد جب حد سے سوا ہو تو چلے جایئےگا
قبض کرنے کو مری روح سرہانے میرے
ملک الموت کھڑا ہو تو چلے جایئے گا
ہاتھ رکھ دیجئے سینے پہ کہ آ جائے قرار
دل کو آرام ذرا ہو تو چلے جایئےگا
صحنِ گلشن میں ابھی گرم ہوا چلتی ہے
آمد ِباد صبا ہو تو چلے جایئےگا
ابھی ڈوبے نہیں گردوں پہ ستارے جاناں
چاند جامن پہ. جھکا ہو تو چلے جایئےگا
امیر مہدی
No comments:
Post a Comment