Urdu Deccan

Tuesday, May 4, 2021

جاوید صبا

 یوم پیدائش 03 مئی 1958


تجھ کو پانے کی یہ حسرت مجھے لے ڈوبے گی

لگ رہا ہے کہ محبت مجھے لے ڈوبے گی


حالت عشق میں ہوں اور یہ حالت ہے کہ اب

ایک لمحے کی بھی فرصت مجھے لے ڈوبے گی


اب میں سمجھا ہوں کہ یہ درد محبت کیا ہے

یہ ترے پیار کی شدت مجھے لے ڈوبے گی


میری بیتابی دل چین نہ لینے دے گی

تیری خاموش طبیعت مجھے لے ڈوبے گی


تیری آنکھوں کے سمندر میں خیالوں کی طرح

ڈوب جانے کی یہ عادت مجھے لے ڈوبے گی


ڈوبتی نبض کہیں کا نہیں چھوڑے گی مجھے

درد لے ڈوبے گا وحشت مجھے لے ڈوبے گی


تیری آنکھوں کا یہ جادو کہیں لے جائے گا

یہ تری سادہ سی صورت مجھے لے ڈوبے گی


تیرے اشکوں سے کلیجہ مرا کٹ جائے گا

میری حساس طبیعت مجھے لے ڈوبے گی


ہر قدم پر میں ترا بوجھ اٹھاؤں کیسے

زندگی تیری ضرورت مجھے لے ڈوبے گی


جاوید صبا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...