یوم پیدائش 02 مئی 1993
رونے دھونے کی ہر کہانی کی
میرے اشکوں نےترجمانی کی
تم جسے بوڑھا کہہ رہے ہو وہ
میری تصویر ہے جوانی کی
جسم بیکار ہو گیا میرا
روح نے ایسی چھیڑخانی کی
ان پرندوں نے رات بھر یارو
میری میت کی پاسبانی کی
بھسم کر دو یا مجھ کو دفنا دو
رو پڑی لاش زندگانی کی
حوصلہ روبرو چلا تھا مگر
راستے نے غلط بیانی کی
جھوٹ سچ میں معاہدہ جو ہوا
آنکھ روئی تھی بدگمانی کی
زندگی کو گزارنے میں میاں
ایلیا نے مدد کی ثانی کی
جون ثانی
No comments:
Post a Comment