Urdu Deccan

Tuesday, May 4, 2021

محمد اکرم قاسمی

 یوم پیدائش 02 مئی 1987


کیا اضطرابِ شوق نے حالت خراب کی 

لڑکا میں گاؤں کا ہوں تُو لڑکی خوشاب کی


تُو نے کیا پسند مجھے اِس کا شکریہ

میں داد دے رہا ہوں ترے انتخاب کی


چاروں طرف سے چُبھنے لگے خار وقت کے

ہاتھو‍ں میں میرے آئی کلی کیا گلاب کی


میں تشنگی کا جام ہوں ساقی کے ہاتھ میں 

تُو حُسن کی صراحی تُو مستی شراب کی


میں کوچہءِ فراق کا سویا نصیب ہوں 

تعبیر ہے تُو جاگتی آنکھوں کے خواب کی 


ملنا ہے تم سے اُس جگہ اکرام قاسمی 

ہو ختم بات ، جس جگہ دنیا کے باب کی


محمد اکرام قاسمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...