Urdu Deccan

Tuesday, June 1, 2021

شہباز ناصر


 یوم پیدائش 15 مارچ 1995


چھوٹی سی اک بات پہ اس نے کل مجھ سے منہ ماری کی

تھوڑی سی بھی لاج رکھی نہ اس نے اپنی یاری کی


اس کی ہر اک بات کی میں نے دل سے تابعداری کی

جس کو اپنا سمجھا میں نے اس نے ہی غداری کی 


مجھ کو اپنا کہنے والا میرے دل سے کھیلا ہے

ٹوٹے دل کا دکھ نہیں مجھ کو بات ہے ذمہ داری کی


سچ پوچھو تو سچ یہ ہے کہ جھوٹا ہے وہ جھوٹا ہے

میں تو اس کا نوکر تھا بس اس نے ہی سرادری کی


تب تک مرے ساتھ رہا وہ جب تک اس کو مطلب تھا

چھوڑ دیا پھر میں نے اس کو جب اس نے ہشیاری کی 


وہ دنیا پہ مرتا تھا اور دنیا اس پہ مرتی تھی

دنیا کا دستور یہی تھا اس نے دنیا داری کی


شہباز ناصر

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...