Urdu Deccan

Tuesday, June 1, 2021

فاروق شمیم

 یوم پیدائش 30مئی 1953


سلسلے خواب کے اشکوں سے سنورتے کب ہیں

آج دریا بھی سمندر میں اترتے کب ہیں


وقت اک موج ہے آتا ہے گزر جاتا ہے

ڈوب جاتے ہیں جو لمحات ابھرتے کب ہیں


یوں بھی لگتا ہے تری یاد بہت ہے لیکن

زخم یہ دل کے تری یاد سے بھرتے کب ہیں


لہر کے سامنے ساحل کی حقیقت کیا ہے

جن کو جینا ہے وہ حالات سے ڈرتے کب ہیں


یہ الگ بات ہے لہجے میں اداسی ہے شمیمؔ

ورنہ ہم درد کا اظہار بھی کرتے کب ہیں


فاروق شمیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...