Urdu Deccan

Tuesday, June 29, 2021

مجید امجد

 یوم پیدائش 29 جون 1914


دل سے ہر گزری بات گزری ہے

کس قیامت کی رات گزری ہے


چاندنی نیم وا دریچہ سکوت

آنکھوں آنکھوں میں رات گزری ہے


ہائے وہ لوگ خوب صورت لوگ

جن کی دھن میں حیات گزری ہے


تمتماتا ہے چہرۂ ایام

دل پہ کیا واردات گزری ہے


کسی بھٹکے ہوئے خیال کی موج

کتنی یادوں کے سات گزری ہے


پھر کوئی آس لڑکھڑائی ہے

کہ نسیم حیات گزری ہے


بجھتے جاتے ہیں دکھتی پلکوں پہ دیپ

نیند آئی ہے رات گزری ہے


مجید امجد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...